ملازمت اور ملازم کے حقوق
مؤلف : علی اکبر مظاهری
محرر : علی سعیدی
مترجم : اعظمي بُرَیر أبو دانیال
★★★★★★★★★★★★
فہرست مطالب
فہرست مطالب
- خلاصہ
- مقدمہ: ۱- بیان مسئلہ، ۲- محنت و مشقت کا وقار
- مشاغل سے مربوط اوقات کی تقسیم
- مکاسب محرمہ
- اجیر ہونے کی شرعی حیثیت
- اجارہ کی شرعی دلیل: ۱- قرآن، ۲- سنت، ۳- اجماع
- حرام مشاغل میں ملازمت یا مزدوری کی حرمت
- اجرت مثل لینا / معاہدہ کے باطل ہونے پر اجرت: الف: قاعدہ فقہ: ضمانت، ب: قاعدہ فقہ: احترام
- اسلام میں سرپرست پر مزدور کی اخلاقی ذمہ داری: ۱- پہلے ہی سے مزدوری معین کرنا، ۲- کام انجام دینے کے بعد فوراً مزدوری دینا، ۳- اسلام میں بیگاری (بلا اجرت) پر کام لینے کی ممانعت، ۴- مزدور کی استطاعت کے مطابق کام دینا، ۵- ملازم کو دینی فرائض سے منع نہ کرنا
- مزدور کی اخلاقی ذمہ داری: ۱- تجربہ کار اور لازمی مہارت کا ہونا، ۲- کام میں دقیق نظر اور احسن طریقہ سے انجام کو پہونچانا، ۳- کام میں امانتدار ہونا
- مالک کے دستور کے مطابق عمل کرنا
- نقصان کی صورت میں تاوان وصول کرنا (اجیر کا ضامن)
- مزدور کی مزدوری غصب کرنا حرام ہے
- مزدور یا ملازم کے حقوق: ۱- آزادی کا حق، ۲- اوقات کے تعین کا حق، ۳- مزدوری کے تعین کا حق، ۴- آرام کرنے کا حق، ۵- اجرت کے مطالبہ کا حق، ۶- اجارہ کے معاہدہ کو فسخ کرنے کا حق، ۷- فرائض دینی انجام دینے کا حق، ۸- ضعیفی میں معیشت کی ضمانت کا حق
- حاصل بحث
- منابع و مصادر
"دین اسلام مسلمانوں کی دنیا و آخرت کو آباد کرنے کیلئے انہیں محنت و مزدوری کی جد و جہد اور کوشش کی
تشویق کرتا ہے، اسلام کی نظر میں حلال رزق و روزی کی طلب کو بہترین عبادت و عمل قرار دیا ہے، دین اسلام میں
اسی مشغلہ کو بہترین قرار دیا ہے جو معاشرہ اور افراد کیلئے عزت و وقار کا سبب قرار پاتا ہے."
خلاصه
دین اسلام مسلمانوں کی دنیا و آخرت کو آباد کرنے کیلئے انہیں محنت و مزدوری کی جد و جہد اور کوشش کی تشویق کرتا ہے، اسلام کی نظر میں حلال رزق و روزی کی طلب کو بہترین عبادت و عمل قرار دیا ہے، دین اسلام میں اسی مشغلہ کو بہترین قرار دیا ہے جو معاشرہ اور افراد کیلئے عزت و وقار کا باعث ہوتا ہے، شارع مقدس اسلام نے فساد انگیز بعض حرفت و صنعت کو مشغلہ قرار دینے سے منع کیا ہے کیونکہ یہی ممنوع شغل شخصیت کے اخلاق پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے، اسلام میں کسی بھی شخص کا کسی امر یا کام کیلئے استخدام یعنی ملازمت پر رکھنا جائز ہے. ایک مسلمان فرد شرعی طور پر ممنوع حرفت و صنعت میں ملازم و کاریگر نہیں ہو سکتا، ملازم اپنے کام اور مالک کی بنسبت وظائف رکھتا ہے کہ جنہیں اسے احسن طریقہ سے انجام دینا چاہئے نیز مالک یا سرپرست پر اپنے ملازم کی بنسبت کچھ وظائف رکھا ہے جن کی اسے مراعات کرنا چاہئے، مزدور و ملازم کی مزدوری غصب کرنا شرعی طور پر گناہ کبیرہ ہے.
اس مضمون میں ہم نے مزدوری یا پیشہ یا شغل کی اہمیت اور مزدور یا ملازم یا خادم کے حقوق کو اسلام کے شرعی نکتہ نظر سے مختصر طور پر تحقیق و تجزیہ کیا ہے.
اس مضمون میں ہم نے مزدوری یا پیشہ یا شغل کی اہمیت اور مزدور یا ملازم یا خادم کے حقوق کو اسلام کے شرعی نکتہ نظر سے مختصر طور پر تحقیق و تجزیہ کیا ہے.
ایک تبصرہ شائع کریں