خیام حسيني کی موقعیت اور جنگ کے مراحل میں اس کا کردار
مترجم: ابو دانیال اعظمی بُرَیر
اسی سلسلہ میں خود طبری کا بیان بھی موجود ہے:
ظہر تک دشمن کے ساتھ سخت جنگ کیا اپنی جان کی بازی لگا دیا اور خیموں کے قریب قریب ہونے کے سبب سوائے سامنے کے کسی اور طرف سے امام کے قافلہ پر حملہ نہیں کر سکتے تھے.
[دانشنامه امام حسین (ع) ۶/ ۱۵۳، ح: ۱۶۵۶.]
انصار امام کا جنگ کے میدان میں دشمن کے ساتھ شدّت سے مقابلہ کرنے سے رد عمل ہوا کہ عمر سعد نے اپنی فوج کو ایک ساتھ چاروں طرف سے حملہ کرنے کا حکم دہا تا کہ خیموں کو اپنے محاصرہ میں لے کر انہیں ویران و تاراج کر دیں. لہذا دشمن کی یہ تدبیر بھی کارامد ثابت نہ ہو سکی چونکہ امام کے سپاہیوں کو تین یا چار افراد پر مشتمل ٹکڑیوں میں مقرر کیا تھا اور یہ افراد خیموں کے درمیان ہی کمین گاہ کئے ہوئے تھے تا کہ جو دشمن ان خیموں کو ویران کرما چاہتا ہے اسے ہی فوج حسینی نیست و نابود کر رہے تھے.
[دانشنامه امام حسین (ع)، ۵/ ۱۵۳، ح: ۱۶۵۶.]
چونکہ ابن سعد ان قدامات سے کوئی بھی نتیجہ حاصل نہیں ہوا نیز اپنے سپاہیوں کی اکثریت کو تلف ہونے کی پیشتر آگاہی کی بنا پر اسی ضمن میں اس نے دستور دیا کہ خیموں کو آگ لگا دو لیکن اس میں داخل نہ ہوں اور انہیں منہدم نہ کریں لہذا آگ لائی گئی اور خیام حسینی میں آگ لگا دی گئی. ادھر امام کے اصحاب خیموں میں دشمن کے ہاتھوں آگ لگانے میں مانع ہونا چاہتے تھے لیکن امام نے اپنے اصحاب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
«دَعوهُم فَلیحرِقوها. فَإِنَّهُم لَو قَد حَرَّقوها لَم یستَطیعوا أن یجوزوا إلَیکم مِنها.»
انہیں چھوڑ دو تا کہ خیام میں آگ لگائیں کہ اگر یہ لوگ خیموں کو آگ لگا ببی دیں گے تو اسے پار نہیں کر سکیں گے تا کہ تم تک دست رسی حاصل کر لیں. [دانشنامه امام حسین (ع)، ۵/ ۱۵۳، ح: ۱۶۵۶.]
اسی لئے دشمن نے اصحاب امام کے انہی خیموں کو آگ لگائی جو خیام ان کیلئے سد راہ بن رہے تھے. لیکن جیسا کہ امام نے پیشنگوئی فرمائی تھی ویسے ہی ہوا کی دشمن خیام میں نفوذ پیدا نہیں کر سکے اور امام کے سپاہیوں کی دفاعی لائین کو بھی توڑنے میں ناکام رہے لہذا شکست سے ہمکنار ہوئے تھے. اسی بنا پر امام اور آنحضرت کے با وفا و دلاور اصحاب آخری سانسوں تک کوفی لشکر کا مقابلہ کرتے رہے جبکہ فوج اشقیا سیلاب کے مثل اوپر نیچے ہو رہی تھی مگر فوج حسینی نے اپنی پوری طاقت لگا کر اس کا اس طرح سے مقابلہ کیا کہ یزیدیوں کے دانٹ کھٹے ہو گئے اور ان بد بخت فوج کے ہاتھوں میں دنیا و آخرت کے خسارہ کے سوا کچھ بھی حاصل نہ ہو سکا.
ایک تبصرہ شائع کریں