اسلام میں مزدور کے حقوق - 4

ملازمت اور ملازم کے
حقوق

Working, Workers, Construction, Military, Person, Labor
Image by skeeze from Pixabay 

مؤلف : علی اکبر مظاهری

محرر : علی سعیدی

مترجم : أبو دانیال اعظمی بُرَیر

★★★★★★★★★★★★


★ حرام پیشے اور مشاغل


اسلام میں شارع مقدس نے ہر چند اپنے پیروکاروں کو محنت و مشقت اور مال کے حصول و کسب درآمد کی طرف شوق دلاتا ہے لیکن یہی دین اسلام بعض مشاغل کو اپنانے سے بھی منع کرتا ہے چونکہ اس میں فتنه و فساد اور نقصان رکھا ہوا ہے جنہیں فقہ کی اصطلاحی زبان میں «مَکَاسِب مُحَرِّمَه» کے نام سے یاد کیا جاتا ہے.
اس بارے میں پیغمبر اکرم (ع) نے فرمایا ہے:
«إنّ أخوف ما أخاف علی أمّتی من بعدی ھٰذه المکاسب الحرام»
(فیض کاشانی، محجة البیضاء، 3/ 206، قم، مؤسسه النشر الإسلامی)
میرے بعد خوفناکترین چیز میری امت پر یہی ہے کہ حرام مکاسب میں مشغول ہونے کا خوف ہے.
(عظیم محقق مرحوم شیخ انصاري نے اپنی کتاب «المکاسب المحّرمة» میں تفصیل کے ساتھ 43 کی تعداد میں حرام مکاسب (پیشے یا شغل یا آمدنی كے ذرائع) کے بارے میں بحث کیا ہے.)

امام خمینی (رہ) نے اپنی کتاب «تحریر الوسیله» میں متعدد حرام مشاغل کے ناموں کا تذکرہ کیا ہے.
جنہیں ہم ذيل میں تحریر کر رہے ہیں:

١- نجاسات کی کرنا. (انسان یا غیر ماکول اللحم حیوانات کا پیشاب پیخانہ، منی، خون، مردار، سور، کتا، سیال نشہ آور چیزین جیسے «آبِ جو» اور فقاع وغیرہ
٢- شراب کی خرید و فروخت کرنا.
٣- انگور اور خرما کو شراب بنانے کیلئے خرید و فروخت کرنا.
۴- آلات لہو و قمار کا بنانا نیز خرید و فروخت کرنا.
۵- آلات لہو و قمار نیز صلیب و بت بنانے کیلئے لکڑی کی خرید و فروخت کرنا.
۶- شراب کی خرید و فروخت اور حرام کاموں کے انجام دینے کیلئے مکانوں کو اجارہ پر دینا.
٧- مسلمانوں کے ساتھ جنگ کی حالت میں دشمنان دین کے ہاتھوں اسلحہ فروخت کرنا.
٨- انسان اور حیوانات کی مجسمہ سازی کرنا.
٩- مجالس لہو و لعب کی شکل میں غنا اور آواز خوانی کرنا.
١٠- ظالمین و ستمگاروں کے ساتھ تعاون کرنا.
١١- مسلمین کے عقائد کی مخالفت اور نقصان پہونچانے کی خاطر کتابوں کی نشر و اشاعت نیز خرید و فروخت کرنا. (کتب ضلال یعنی گمراہ کرنے والی کتابیں)
١٢- جادو گري، شعبدہ بازی، کہانت (فال گیري، قیافہ شناسی، علم نجوم کی اجرت لینا. (ستاروں کی چال سے طالع بینی كے امور انجام دینا)
١٣- خرید و فروخت میں فریبکاری اور ملاوٹ کرنا نیز دھوکہ دھڑی کرنا.
١۴- جو امور تعبدی ہیں چاہے وہ واجبات عینی ہوں یا کفائی ان امور کے انجام دینے پر اجرت لینا.
(امام خمینی، تحریر الوسیله، 1/ 493 تا 500، قم، مؤسسه دار العلم، بی تاريخ)

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

جدید تر اس سے پرانی