اسلام میں گوشت کھانے کے آداب


اسلام میں گوشت کھانے کے آداب


Image by RitaE from Pixabay 

دعا قبل طعام

خلاصة الأذكار الفيض الكاشاني، 79


بِسمِ اللّٰهِ الرَّّحمٰنِ الرَّحِيم أَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسئَلُكَ فِي أَكلِي وَ شُربِي وَ السَّلَامَة مِن وَعكَةٍ وَ القُوَّة بِهِ عَليٰ طَاعَتِكَ وَ ذِكرِكَ وَ شُكرِكَ فِيمَا بَقِيَّتِهِ فِي بَدَنِي وَ أَن تُشَجِّعنِي بِقُوَتِهَا عَليٰ عِبَادَتِكَ وَ أَن تُلهِمنِي حُسنُ التَّحَرُّزِ مِن مَعصِيَتِكَ أَللّٰهُمَّ صَلِّ عَليٰ مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّد (آمین)

امیر المومنین (ع) سے مروی دعا کا ترجمه

پروردگارا! میں اپنے کھانے اور پینے کے بارے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں نیز تجھ سے یہی دعا ہے کہ اس کے ذریعہ مجھے بیماری سے محفوظ فرما اور اپنی اطاعت کی طاقت عطا فرما اور اس میں سے جو غذا میرے جسم میں باقی رہ جائے اس کے شکر کی توفیق عطا فرما اور اس کی قوت کے وسیلہ سے مجھے اپنی عبادت کی توانائی عطا فرما اور اپنی معصیت سے پرہیز کرنے کے بہترین راستہ کو الہام عطا فرما. محمد و آل محمد پر درود نازل فرما. (آمین)

اسلام میں گوشت کھانے کے آداب

مترجم : اَبُو دَانِيَّال اَعظَمِي بُرَير

۰۱- گوسفند یا بکری کا سردست یا اگلے حصوں کا انتخاب 

امام علی (ع) نے فرمايا: پیغمبر (ص) کیلئے گوسفند میں سے محبوب ترین عضو سردست کا حصہ تھا. (التاريخ الکبیر 6/ 391)
امام باقر (ع) نے فرمايا ہے: پیغمبر خدا (ص) سردست کو بہت زیادہ پسند فرماتے تھے. (الکافی 6/ 315/ 2)
مسند احمد بن حنبل میں یحیی بن ابو اسحاق سے منقول ہے: بنی غفار کے ایک شخص نے نقل کیا ہے کہ فلاں یا کسی شخص نے مجھ سے بیان کیا کہ پیغمبر (ص) کیلئے کچھ گوشت و روٹی کھانے کیلئے لائے، آنحضرت (ص) نے فرمایا: اس کا سردست مجھے دو، تو وہ انہیں دیا گیا اور آنحضرت نے اسے کھایا. یحیی کہتے ہیں: میں اس خبر سے بس اتنا ہی آگاہی رکھتا ہوں. (مسند احمد بن حنبل 2/ 305/ 5089 و البداية و النهاية 6/ 121)
نوٹ: سردست یعنی بكرا يا گوسفند كے جسم كے ایک تہائی اگلے حصہ کا گوشت جو گردن، اگلے دو پیروں اور سینہ کے حصوں پر مشتمل ہوتا ہے. (مترجم)

۰۲- گوشت پکانے سے پہلے دھونا چاہئے

پیغمبر خدا (ص) نے فرمایا: میرے بھائی عیسی (ع) کا ایک شہر سے گذر ہوا اور انہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگوں کے چہرے زرد اور آنکھیں نیلی ہیں بستی والوں کو جو بیماری تھی آنحضرت (ع) کے سامنے عدم اطمینان و آرام کا اظہار کیا. الله کے نبی (ع) نے فرمایا: تم لوگوں کی بیماری کا علاج خود تمہارے پاس ہی ہے تم لوگ گوشت کو دھوتے نہیں ہو اور بغیر دھوئے اسے پکاتے کھاتے ہو جبکہ کوئی بھی جاندار بغیر جنابت کے دنیا سے نہیں جاتا، جس کے بعد وہ لوگ کھانے کا گوشت دھونے لگے اور نتیجہ میں ان کی بیماریاں ختم ہو گئیں. (بحار الانوار 14/ 321/ 28 و 62/ 161/ 6)

۰۳- کچا گوشت کھانے کی ممانعت

امام باقر (ع): پیغمبر خدا (ص) نے کچا گوشت کھانے کو ممنوع قرار دیا ہے اور فرماتے ہیں کہ صرف درندے ہی ایسا گوشت کھاتے ہیں، گوشت اسی وقت کھاؤ جب سورج یا آگ اسے پکا دے. (الكافي 6/ 313/ 1)
کافی میں امام صادق (ع) سے ہشام بن سالم نے نقل کیا ہے کہ میں نے کچا گوشت کھانے کے بارے میں پوچھا تو آنحضرت (ع) نے فرمایا: یہ درندوں کی خوراک ہے. (الكافي 6/ 314/ 2)
امام رضا (ع): کچا گوشت کھانے سے شکم میں (کيڑے) کیچوئے پیدا ہوتے ہیں. (بحار الانوار 62/ 321)

۰۴- مسلسل اور کثرت سے گوشت کھانے سے پرہیز 

پیغمبر خدا (ص): جو شخص 40 روز تک مسلسل گوشت کھاتا ہے وہ قسي القلب يعني سنگدل ہو جاتا ہے. (بحار الانوار 62/ 294)
امام علی (ع): اپنے شکموں کو جانوروں کا قبرستان مت بناؤ. (شرح نهج البلاغه 1/ 26)
أمام صادق (ع) نے حضرت امير المومنين امام علی (ع) کی نقل کیا ہے: گوشت کھانے کی عادت کو شراب کی عادت کے مثل قرار دیتے تھے. (بحار الانوار 66/ 69/ 57)
معصومين (ع) سے دوسري حدیث میں منقول ہے: جو شخص 40 روز تک مسلسل گوشت کھاتا ہے تو وہ قساوت قلبي ميں مبتلا هو جاتا ہے يعني سنگدل ہو جاتا ہے اور جو ایکدم ہی 40 روز تک گوشت نہ کھائے تو وہ بھی بد خو يعني بد اخلاق ہو جاتا ہے. (ربيع الابرار 2/ 706)

۰۵- ایکدم ہی 40 روز تک گوشت نہ کھانے کی ممانعت

پیغمبر خدا (ص): جو شخص 49 روز تک ایکدم ہی گوشت نہ کھائے تو وہ بد خو يعني تند مزاج و بد اخلاق ہو جاتا ہے. تو گوشت کھاؤ کیونکہ تمہاری قوت سماعت میں اضافہ سبب ہے. (الفردوس 3/ 627/ 5960 عن الإمام علي ع)
پیغمبر خدا (ص): تم پر گوشت کھانا لازمی ہے کیونکہ گوشت ہی آدمي كے بدن کے گوشت کو بڑھاتا ہے، جو شخص 40 روز تک ایکدم ہی گوشت نہ کھائے تو وہ بد خو يعني ترشرو و بد اخلاق ہو جاتا ہے. (بحار الانوار 66/ 56/ 1 و 58/ 6)
پیغمبر خدا (ص): تم پر گوشت کھانا ضروري و لازمی ہے کیونکہ گوشت آدمی کے بدن کے گوشت کو اگاتا (بڑھاتا) ہے، جو شخص 49 صبح تک گزار دے اور گوشت نہ کھائے تو وہ بد خو يعني بے ادب و بد اخلاق ہو جاتا ہے، شخص بد خو ہو جائے پس اسے گوشت کھلایا جائے، جو شخص بھی اس کی چربی کھائے گا تو وہ چربی اس کیلئے بیماری لانے کا سبب ہوتی ہے. (بحار الانوار 66/ 67/ 43)
پیغمبر خدا (ص): تم پر گوشت کھانا ضروري ہے کیونکہ جو شخص 40 روز تک گوشت کھانا چھوڑ دے گا تو وہ بد خو ہو جاتا ہے اور جو شخص بد خو ہو جائے گا تو وه خود ہی کو آزار پہونچاتا ہے اور جو شخص اپنے کو آزار پہونچاتا ہے پهر اس کے کان میں اذان کہنا چاہیئے. (بحار الانوار 66/ 75/ 71)
پیغمبر خدا (ص): جس شخص کے 40 روز گزر جائے اور گوشت نہ کھائے تو اسے خدا پر توکل کرتے ہوئے قرض لے كر بهي گوشت خریدے اور کھائے. (بحار الانوار 66/ 65/ 36)
امام علی (ع): گوشت کھاؤ، کیونکہ گوشت ہی گوشت سے ہے اور گوشت، ہی گوشت کو بڑھاتا اور اگاتا ہے، جو شخص 40 روز تک گوشت نہ کھائے، تو وہ بد خو یعنی شریر و بد اخلاق ہو جاتا ہے اور اگر تم میں سے کوئء بھی (چاہے انسانوں میں سے ہو یا چوپائے میں سے) بد خو ہو جائے، پس اس کے کان میں کامل اذان کہنی چاہئیے. (بحار الانوار 66/ 67/ 45 و 84/ 151/ 46)
(31106) 1- محمد بن يعقوب، عن علي بن إبراهيم، عن أبيه، عن ابن أبي عمير عن هشام بن سالم، عن أبي عبد الله (ع) قال: اللحم ينبت اللحم ومن تركه أربعين يوما ساء خلقه ومن ساء خلقه فأذنوا في أذنه. (وسائل الشيعة (آل البيت) 25/ 40 (31106) 1)
امام صادق (ع): گوشت ہی گوشت کو اگاتا و بڑھاتا ہے، کوئی بھی شخص 40 روز تک گوشت چھوڑ دے، تو وہ بد خو ہو جائے، پس اس کے کان میں اذان کہنا چاہیئے. (بحار الانوار 62/ 293)
31109) 4- و عن ابن المغيرة، عن غياث بن إبراهيم، عن أبي عبد الله (ع) قال: اللحم من اللحم ومن تركه أربعين يوما ساء خلقه كلوه فإنه يزيد في السمع و البصر. (وسائل الشيعة (آل البيت) 25/ 41 (31109) 4-)
امام صادق (ع): انسان كے حسم كا گوشت ہی گوشت سے ہے جو شخص 40 روز تک گوشت کھانا چھوڑ دے تو وہ بد خو ہو جاتا ہے کیونكہ انسان كي قوت سامعہ (سننے كي طاقت) اور قوت باصره (ديكهنے كي طاقت) ميں اضافہ كرتا ہے. (بحار الانوار 66/ 66/ 37 و 2/ 145/ 511)
امام صادق (ع): گوشت ہی گوشت کو بڑھاتا ہے اور عقل میں بھی اضافہ کا باعث ہے، جو شخص گوشت کھانا چھوڑ دے تو اس کی عقل تباہ و برباد ہو جاتی ہے. (بحار الانوار 66/ 72/ 68)
(31107) 2- وعن عدة من أصحابنا، عن أحمد ابن محمد بن أبي نصر، عن الحسين بن خالد قال: قلت لأبي الحسن (ع): إن الناس يقولون: إن من لم يأكل اللحم ثلاثة أيام ساء خلقه، فقال: كذبوا ولكن من لم يأكل اللحم أربعين يوما تغير خلقه وبدنه وذلك لانتقال النطفة في مقدار أربعين يوماً. (وسائل الشيعة (آل البيت) 25/ 40/ (31107) 2)
امام رضا (ع) سے حسین بن خالد سے الكافي ميں نقل کیا ہے: راوي کہتا ہے کہ میں نے امام سے عرض کیا: لوگ کہتے ہیں کہ جو شخص 3 روز گوشت نہ کھائے، تو وہ بد خو ہو جاتا ہے؟ آنحضرت (ع) نے فرمایا: لوگ جھوٹ کہتے ہیں. لیکن جو شخص 40 روز گوشت نہ کھائے گا، تو اس کی خو يا خصلت يا اخلاق اور بدن متغیر ہو جاتا ہے، کیونکہ نطفہ بھی ایک حالت سے دوسری حالت میں متغیر ہوتا ہے. (بحار الانوار 66/ 67/ 46)

۰۶- ایک ہفتہ یا ماہ کتنی مرتبہ گوشت کھانا چاہئے؟

امام صادق (ع) نے فرمایا ہے: (کم از کم) ہر ہفتہ میں ایک ہی بار گوشت کھاؤ اور اپنے آپ اور اپنی اولاد کو گوشت کا عادی مت بناؤ یونہی اس کے کھانے کی عادت ڈالنا شراب کی عادت ڈالنے کے مثل ہی ہے نیز انہیں 40 روز سے زیادہ گوشت سے محروم نہ رکھو اسلئے کہ انہیں بد خو بنا دیتا ہے. (الاصول الستة ص 12 عن زيد الزرَّاد)
امام صادق (ع) سے ادریس بن عبد اللہ سے المحاسن میں منقول ہے: راوی کہتے ہیں کہ میں امام (ع) کی خدمت میں تھا کہ گوشت کھانے کی بات درمیان کلام نکلی اور آنحضرت (ع) نے فرمایا: (کھانے میں) ایک روز گوشت کھاؤ، پھر ایک روز دودھ کھاؤ اور دوسرے روز کوئی دوسری چیز کھاؤ. (بحار الانوار 66/ 70/ 59 و اصول الکافی 5/ 511)
نوٹ: مذكوره بالا حديث سے یہی مطلب نکلتا ہے کہ مہینہ میں فقط 10 روز ہی کھانا چاہئے. (مترجم)

۰۷- مغز استخوان يعني ھڈی كا مغز (نلی کا گُُودا) کھانے کی ممانعت
پیغمبر خدا (ص): میری امت کے بدترین شخص وہ لوگ ہیں جو ہڈی کا مغز (گودا) کھاتے ہیں. (بحار الانوار 62/ 293)
پیغمبر خدا (ص): پرندوں کی ہڈیوں کے نرم سرے (کُرِّی ہڈّی) کو مت کھاؤ، کیونکہ تپ سل (ٹی. بی) کا سبب ہوتا ہے. (کنزل العمّال 15/ 264/ 40889) 

۰۸- اسلام میں 40 روز گوشت کھانا كو ترک کرنا کیسا ہے؟

جو شخص بھی 40 روز میں گوشت نہ خرید سکتا ہو اور نہ کھا سکتا ہو تو اسے چاہئے کہ بیت المال کے کھاتے میں اور حکومت کی مدد سے گوشت خریدے.
پارسینہ خبر گزاری کی اطلاع کے مطابق علامہ محمد رضا حکیمی نے اپنی جدید ترین کتاب "منھای فقر" میں مندرجہ ذیل حدیث پیغمبر اسلام (ص) کو نقل کیا ہے جس کو ہم یہاں پر ذکر کرنا دلچسپی کے قابل ہے.

۰۹- حدیث کا متن مع ترجمہ ملاحظہ فرمائے: 

جو شخص 40 روز میں گوشت نہ خرید سکتا ہو اور کھا بھی نہیں سکتا ہے تو اسے چاہیئے کہ بیت المال کے حساب میں اور حکومت کی مدد سے گوشت خریدے اور کھائے نیز حکومت اسلامی اسے اور اس کے خاندان کیلئے گوشت مہیا کرے.
«قال رسول الله (ص): من أتي عليه أربعون يوما و لم يأكل اللحم فليستقرض علي الله و ليأكله» (وسائل الشیعه، 25/ 40، رقم: (31108) 3 و مكارم الأخلاق، فصل الثامن)
مذکورہ بالا حدیث سے مشابہہ دیگر احادیث بھی مرحوم علامہ حر عاملی طاب ثراہ متوفی سنہ 1104 ہجری کی کتاب "وسائل الشيعة (آل البيت) الحر العاملي 25/   40 - 43" میں 12 احادیث وارد ہوئی ہیں جو کہ ایک مستقل باب کی صورت میں "12- باب کراهة ترك أكل اللحم أربعين يوماً أو أياماً و لو بالقرض و إستحباب الأذان في أذن من تركه أربعين يوماً" کے نام سے جلد نمبر 25 "بقیة كتاب الأطعمة و الأشربة" يعني كهانے اور پينے كا بقیہ کتاب کا حصہ کے بیان كے صفحہ نمبر از 40 تا 43 پر حدیث نمبر 31106 سے 31116 تک ملاحظہ کر سکتے ہیں.
باب کے سرنامہ کا اردو ترجمہ:
"بابِ كراہیت 40 روز کی مدت تک گوشت کھانا ترک کرنا، چاہے قرض لے کر ہو اور مستحب ہے کہ اس کے کان میں اذان کہی جائے، جس نے 40 روز کی مدت تک ميں گوشت ترک کیا ہے." 
قابل توجہ بات تو یہ ہے کہ شیخ حر عاملی کو علمائے اخلاق کے نزدیک خصوصی اہمیت حاصل ہے اور انہوں نے ہمیشہ عرفان الہی کے سالکین کو اسی کی طرف دعوت دیتے رہے ہیں اور اس کتاب شریف پر عمل کرنے کی شفارش بھی کرتے رہے ہیں.

۱۰- تکملہ و ضمیمہ 
ایک ہی دن میں دو مرتبہ گوشت کھانا مکروہ ہے مگر بیمار اور روزہ دار کیلئے دو ہفتہ مسلسل گوشت کھانا مکروہ نہیں ہے.
شہید اول محمد بن مكي بن محمد شامي عاملي جزيني (رہ) نے اپنی کتاب "الدروس الشرعیة في فقه الإمامية" میں تحرير كيا ہے: گوشت کھانے کی عادت ڈالنا مکروہ ہے جیسا کہ روایات میں وارد ہوا ہے، نیز یہ کہ اس کی عادت ڈالنا ویسے ہی ہے جیسے شراب کی عادت ڈالنا ہوتا ہے، اسی طرح مکروہ ہے کہ 40 روز کی مدت میں گوشت نہ کھایا جائے اور یہ کہ ہر تین روز میں ایک بار گوشت کھانا مستحب ہونا بھی روایت میں وارد ہوا ہے، البتہ اگر کسی بیماری یا روزہ رکھنے کے سبب دو ہفتہ مسلسل گوشت کھائے تو کوئی اشکال و حرج نہیں ہے، ایک ہی روز میں دو مرتبہ گوشت کھانا مکروہ ہے.

نوٹ:
کتابوں کے حوالے كيلئے مندرجہ ذیل طریقہ کار ہے:
جلد نمبر / صفحه نمبر / حديث نمبر بالترتيب تحریر کیا گیا ہے. مثلا:
(جلد نمبر 12 / صفحہ نمبر 5 / حدیث نمبر 14)

Image by tomwieden from Pixabay 

دعا بعد طعام

الصحيفة السجادية الكاملة 610

بِسمِ اللّٰهِ الرَّّحمٰنِ الرَّحِيم أََلحَمدُ لِلّٰهِ الَّذِي أَطعَمنَا وَ سَقَانَا وَ كَفَانَا وَ أَيِّدنَا وَ آوَانَا وَ أَنعَمَ عَلَينَا وَ أَفضَل اَلحَمدُ لِلّٰهِ الَّذِي يُطعِمُ وَ لَا يُطعَمُ أَللّٰهُمَّ صَلِّ عَليٰ مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّد (آمین)

امام سجاد (ع) سے مروی دعا کا ترجمه

تمام تعریفیں اس خداوند عالم کیلئے ہی ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور سیراب بھی کیا نیز ہمارے لئے کافی ہوا اور تو نے ہماری تائید فرمائی اور ہمیں پناہ دیا اور ہم پر نعمت نازل کی اور بہترین تعریف اس خدا کیلئے ہے جو کھلاتا ہے اور کھاتا نہیں ہے. محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما. (آمین)

تمت بالخير به نستعين و هو خير المعين

$}{@J@r



Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

جدید تر اس سے پرانی