بہترین شوہر کے بیس اخلاق
Image by jubair ali from Pixabay
تحت اشراف: حجت الاسلام سید محمد حسن بنی ہاشمی خمینی
مترجم : ابو دانیال اعظمی بُرَیر
زوجہ کی بنسبت شوہر کے بیس اخلاق
01- محبت کا اظھار زیادہ تو ایمان بھی بھی زیادہ
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): كُلَّمَا أَزدَادَ العَبدُ إِيمَاناً أَزدَادَ حُبًّا لِلنِّسَاءِ. [بحار الانوار، ۱۰۳/ ۲۲۸.]
★ جتنا شوہر کے ایمان میں اضافہ ہوگا اتنا ہی زوجہ سے محبت میں بھی اضافہ ہوگا.
02- محبت اھلبیت يعني زوجہ سے محبت
قَالَ الصَّادِقُ (ع): كُلُّ مَنِ اشتَدَّ لَنَا حُبًّا اشتَدَّ لِلنِّسَاءِ حُبًّا. [بحار الانوار، ۱۰۳/ ۲۲۷.]
★ جو شوہر بھی ہماری محبت شدید رکھتا ہے تو وہ زوجہ سے بھی محبت میں شدت رکھے گا.
03- پر سکون زندگی یہاں ہے، یہیں ہے
قَالَ عَلِیّ (ع): فَدَارِهَا عَلیٰ کُلِّ حَالٍ وَ أَحسِنُ الصُّحبَةُ لَهَا فَیَصِفُو عِیشَكَ. [مکارم الاخلاق، ۲۱۸.]
★ ہمیشہ اپنی زوجہ کے ساتھ مہربانی کرو اور اس کے ساتھ ہمنشینی بھی احسن طریقہ سے انجام دے تا کہ تمہاری زندگی پر سکون بسر ہو.
04- تکبر و خشونت سے پرہیز کرو
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): خَیرُ الرِّجَالِ مِن أُمَّتِی أَلَّذِینَ لَا یَتَطَاوَلُونَ عَلیٰ أَهلِیهِم وَیَحَنُّونَ عَلَيهِم وَلَا یَظلِمُونَهُم. [مکارم الاخلاق ۲۱۶]
★ میری امت کے بہترین شوہر وہی لوگ ہیں کہ جو اپنے اہل و عیال کیلئے تکبر نہ کرنے والے و سختی نہ کرنے والے اور ان پر مہربان و نوازش کرنے والے اور انہیں تکلیف نہ پہونچانے والے ہیں.
05- طمانچہ ہرگز نہیں
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): فَأَيِّ رَجُلٍ لَطَمَ إِمرَأَتَهُ لَطمَةً، أَمَرَ اللهُ عِزَّ وَ جَلَّ مَالِكَ خَازِنِ النِیرَانِ فَیَلطِمَهُ عَلیٰ حَرَّ وَجهَهُ سَبعِینَ لَطمَةً فِی نَارِ جَهَنَّم.
[مستدرک الوسائل، ۱۴/ ۲۵۰.]
★ جو شوہر بھی اپنی زوجہ کے چہرہ پر طمانچہ مارے گا تو خداوند عالم جہنم کے داروغہ کو حکم دے گا کہ جہنم کی آگ کے ستر طمانچے اس کے شوہر کے چہرہ پر لگائیں.
06- میں تمہیں چاہتا ہوں
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): قَولُ الرَّجُلِ لِلمَرأَةِ "إِنِّی أُحِبُّكِ" لَا یَذهَبُ مِن قَلبِهَا أَبَداً. [وسائل الشیعة، ۱۴/ ۱۰.]
★ اپنی زوجہ سے شوہر کا یہ كہنا: ''میں تجھ سے محبت کرتا ہوں'' ہرگز اس کے دل سے نکلتا نہیں ہے.
07- شوہر کا دینی و دنیوی سعادت کا مہیا کرنا
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): لِلمَرأَةِ عَلیٰ زَوجِهَا أَن یَشبَعَ بَطنَهَا، وَ یَکسُو ظَهرَهَا، وَ یُعَلِّمُهَا الصَّلَاةَ وَ الصَّومَ وَ الزَّکَاةَ إِن کَانَ فِی مَالِهَا حَقّ، وَ لَا تُخَالِفُهُ فِی ذٰلِكَ. [مستدرک الوسائل، ۱۴/ ۲۴۳.]
★ شوہر پر زوجہ کا حق یہ ہے کہ اسے شکم سیر کرے، لباس مہیا کرے، نماز، روزہ اور زکات اگر زوجہ کے مال میں حق زکات ہے تو اسے یاد دلائے اور زوجہ بھی ان کاموں میں اس کی مخالفت نہ کرے.
08- یہ بھی راہ خدا میں جہاد ہے
قَالَ الرِّضَا (ع): اَلکَادَ عَلیٰ عِیَالِهِ مَن حَلَّ کَالمُجَاهِدِ فِی سَبِیلِ اللهِ. [بحار الانوار، ۱۰۴/ ۷۲.]
★ جو شوہر حلال راہ سے اپنے اہل و عیال کی فلاح و بہبود کیلئے تلاش و کوشش کرتا ہے تو وہ مجاہد کے مثل ہے کہ جو راہ خدا میں جہاد کرتا ہے.
09- کیا تم تحفہ بھی خریدو گے؟
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): مَن دَخَلَ السُّوقَ فَاشتَری تُحفَةً فَحَمَلَهَا إِلیٰ عِیَالِهِ کَانَ کَحَامِلِ صَدَقَةً إِلیٰ قَومٍ مُحَاوِیجٍ.... [وسائل الشیعة، ۱۵/ ۲۲۷.]
★ جو شوہر بازار جائے اور اپنے اہل و عیال کیلئے ہدیہ و تحفہ خرید کر گھر لے جائے تو اس کا اجر و ثواب اس شخص کے مثل ہے کہ جو محتاجوں کیلئے صدقہ لے جاتا ہے اور جب تحفہ گھر کو لے جاؤ تو چاہئے کہ لڑکوں سے پہلے لڑکیوں کو دیدو کیونکہ جس کسی نے بھی اپنی بیٹی کو خوش کیا اس شخص کے مثل ہے کہ جس نے فرزندان اسماعیل نبی (ع) میں ہے ایک غلام کو آزاد کیا ہے اور جو شخص بھی تحفہ دیدینے سے اپنے فرزند کی آنکھوں کو روشن کرتا ہے گویا کہ خوف خدا سے گریہ کیا اور جو شخص بھی خوف خدا سے گریہ کرے گا تو خداوند عالم اسے بہشت کی نعمتوں میں داخل کرے گا.
10- بازار سے گوشت خریدنا
قَالَ عَلِیُّ بنِ الحُسَینِ (ع): لَأَن أَدخَلَ السُّوقَ وَ مَعِی دِرهَم إِبتَاعَ بِهِ لحمًا لِعِیَالِی وَ قَد قرموا إِلَیهِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِن إِنَّ أَعتَقَ نسَمَةً. [وسائل الشیعة، ۱۵/ ۲۵۱.]
★ میرے لئے بازار جانا اور ایک درہم کا گوشت خریدنا اپنے اہل و عیال کی خاطر جو كہ گوشت کی رغبت رکھتے ہیں ایک غلام آزاد کرنے سے زیادہ محبوب ہے.
11- تحفہ مت بھولئے
قَالَ الصَّادِقُ (ع): إِذَا سَافَرَ أَحَدَکُم فَقَدَّمَ مِن سَفَرِهِ فَلیَاتِ أَهلَهُ بِمَا تَیَسَّرَ. [وسائل الشیعة، 8/ 337.]
★ جس وقت بھی تم میں سے کوئی ایک (شوہر) سفر پر جائے اور پھر سفر سے پلٹ کر آئے پس اسے چاہئے کہ اپنے اہل و عیال کے واسطہ اپنی استطاعت بھر تحفہ خریدے.
12- اپنی بیویوں کیلئے آرائش کرو
قَالَ البَاقِرُ (ع): أَلنِّسَاءُ یُحبِبنَ أَن یُرینَ الرَّجُلَ فِی مِثلِ مَا یُحِبُّ الرَّجُلُ أَن یَریٰ فِیهِ النِّسَآء مِنَ الزِّینَةِ. [مکارم الاخلاق، ۸۰]
★ جس طرح شوہر اپنی زوجہ کو زینت و آرائش میں دیکھنا پسند کرتے ہیں بالکل اسی طرح زوجہ بھی اپنے شوہروں کو زینت و آرائش میں دیکھنا پسند کرتی ہیں.
13- گھر کو گرم کرنے کا انتطام کرے
قَالَ الرِّضَا (ع): يَنبَغِي لِلمُؤمِنِ أَن يَنقُصُ مِن قُوتِ عِيَالِهِ فِي الشِّتَاءِ وَ یَزِیدُ فِی وَقُودِهِم. [وسائل الشیعة، ۱۵/ ۲۴۹.]
★ مناسب ہے کہ مومن (شوہر) سردی کے موسم میں اپنے اہل و عیال کے کھانے پینے میں کمی نہ کرے اور گھر (کے کمروں) کو گرم کرنے والے وسائل میں خرچ زیادہ کرے.
14- خوشی کی مناسبت پر اہل و عیال کو خوش کرنا
قَالَ الصَّادِقُ (ع): ...وَ لَا تَکُونُ فَاکِهَة عَامَّة إِلَّا أَطعَمَ عِیَالُهُ مِنهَا وَ لَا یَدُعُّ أَن یَکُونَ لِلعِیدِ عِندَهُم فَضل فِی الطَّعَامِ وَ إِن یَسنیٰ لَهُم فِی ذٰلِكَ شَیء مَا لَم يَسنِ لَهُم فِي سَائِرِ الأَيَّامِ. [وسائل الشیعة، ۱۵/ ۲۲۷.]
★ راوی کہتا ہے کہ میں نے امام صادق (ع) سے عرض کیا: زوجہ کا حق اس کے شوھر پر کیا ہے؟ تو آنحضرت (ع) نے فرمایا: ہر وہ پھل کہ جو تمام لوگ کھاتے ہیں تم بھی اپنے اہل و عیال کی خاطر بھی لائے اور اطعام کرے نیز عید کے دنوں میں ان کی خوراک میں اضافہ کرے اور ایسی چیزیں فراہم کرے کہ جو دوسرے عام دنوں میں مہیا نہیں ہوتیں.
15- تہمت و بدگمانی ہرگز نہیں
قَالَ الصَّادِقُ (ع): لَا تَقذِفُوا نِسَآءَکُم فَإِنَّ فِی قَذفِهِنََّ نَدَامَة طَوِيلَة وَ عُقُوبَة شَدِيدَة. [بحار الانوار، ۱۰۳/ ۲۴۹.]
★ اپنی زوجہ پر تہمت مت لگاؤ (ان کی طرف غیر مناسب نسبت مت دو) کیونکہ اس کام میں (تمہارے لئے) طولانی پشیمانی اور سخت کیفر (سزا) ہے.
16- خدا کرے کہ تم آؤ
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): هَلَكَ بِذِي المُرَوَّةِ أَن یُبِیتَ الرَّجُلُ عَن مَنزِلِهِ بِالمصرِ أَلَّذِی فِیهِ أَهلُهُ. [وسائل الشیعة، ۱۴/ ۱۲۲.]
★ صاحب مروت کیلئے ہلاکت ہے کہ ایک ہی شہر میں وہ اور اس کے اہل و عیال رہیں لیکن شوہر اپنے گھر کے علاوہ دوسرے گھر میں اپنے اہل و عیال کے بغیر سوئے.
17- گھر میں داخل ہونے کے آداب
قَالَ الصَّادِقُ (ع): یُسَلِّمُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ عَلیٰ أَهلِهِ وَ إِذَا دَخَلَ یَضرِبُ بِنَعلَیهِ وَ یَتَنَحنَحُ یَصنَعُ ذٰلِكَ حَتّٰی یُؤذنَهُم إِنَّهُ قَد جَآءَ حَتّٰی لَا یَریٰ شَیئًا یُکرِهُهُ. [بحار الانوار، ۷۶/ ۱۱.]
★ جب اپنے اہل و عیال کے پاس وارد ہو تو انہیں سلام کرے اور گھر میں داخل ہوتے وقت پیروں کی آواز بلند کرے اور کھنکھارتے ہوئے وارد ہو کہ اس طرح اپنے اہل و عیال کو اپنے آنے سے باخبر کرے تا کہ ایسی چیز نہ دیکھے جو اسے ناپسند ہو.
18- زوجہ کے پہلو میں بیٹھئے
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): جُلُوسُ المَرءِ عِندَ عِيَالِهِ أَحَبُّ إلیٰ اللهِ تَعَالیٰ مِن إِعتِکَافِ فِی مَسجِدِی هٰذٰا. [میزان الحکمة، ۴/ ۲۸۷.]
★ شوہر کا اپنی عیال کے ساتھ بیٹھنا خداوند عالم کے نزدیک مسجد کے اعتکاف میں بیٹھنے سے زیادہ محبوب ہے.
19- شوہر ایک لقمہ بھی زوجہ کو دینا
قَالَ رَسُولُ اللهِ (ص): إِنَّ الرَّجُلَ لَیُؤجَر فِی رَفعِ اللُّقمَةِ إِلیٰ فِی إِمرَأَتِهِ. [محجة البیضاء، ۳/ ۷۰.]
★ شوہر کا اپنی زوجہ کیلئے لقمہ اٹھا کر اس کے دہن میں رکھنا اجر و ثواب کا باعث ہوتا ہے.
20- مار پیٹ اور چیخنا چلانا ہرگز نہیں
حَقُّكِ عَلَیهِ أَن یُطعِمكِ مِمَّا یَاکُلُ وَ یَکسُوكِ مِمَّا یَلبِسُ وَ لَا یَلطِمُ وَ لَا یَصِیحُ فِی وَجهِكِ. [مکارم الاخلاق، ۲۱۸.]
★ رسولخدا (ص) کی ازواج میں سے کسی ایک زوجہ نے آنحضرت (ص) سے سوال کیا: زوجہ کا حق شوہر پر کیا ہے؟ تو آنحضرت (ص) نے جواب میں فرمایا: تیرا حق اپنے شوہر پر یہ ہے کہ جو کچھ خود کھاتا ہے تجھے بھی کھلائے اور جو کچھ خود پہنتا ہے تجھے بھی پہنائے اور تیرے چہرے پہ طمانچہ نہ مارے اور نہ ہی چیخے اور نہ چلائے.
تمت بالخير به نستعين و هو خير المعين
$}{@J@r
ایک تبصرہ شائع کریں